دینِ حق پر آج بھی سایہ ابو طالب کا ہے
ہر بدلتی رُت پہ بھی قبضہ ابو طالب کا ہے
دیکھ کس کے گھر میں یہ پلتا نبی کا دیں رہا
نام بس تاریخ میں ملتا ابو طالب کا ہے
لا الہ تم پڑھتے ہو سن لو یہ کلمہ کس کا ہے
سب سے پہلے تھا پڑھا؛ کلمہ ابو طالب کا ہے
خوف اب بھی کھاتی ہیں یہ ظلم کی تاریکیاں
کس قدر یہ ظلم پر غلبہ ابو طالب کا ہے
جس نے دی دینِ خدا کو کربلا میں زندگی
دیکھ لو اے کافروں کنبہ ابو طالب کا ہے
محسنِ اسلام کا اور دین کے سلطان کا
زندۂِ جاوید یہ کعبہ ابو طالب کا ہے
آگئے یوں سامنے کھل کر بھی اہلِ کیں یہاں
جس گھڑی بھی لگ گیا نعرہ ابو طالب کا ہے
اس طرح سے کفر پر صائب کا خامہ چل گیا
لب پہ سب کے آ گیا حملہ ابو طالب کا ہے۔

0
34