| اے دلِ بے چین یہ کیسی بے قراری ہے ؟ |
| بے وفا کے وعدوں پر کیا ابھی بھی شاکی ہے |
| کیا سبب ہے جو چلا آتا ہے تری طرف ؟ |
| کیا ترا مرا کوئی رشتہ اب بھی باقی ہے ؟ |
| تیری زلف جیسی ہے ہجر کی یہ رات تو |
| ہے دراز اتنی ہی اتنی ہی یہ کالی ہے |
| وقت نے مٹا دئیے کیسے کیسے آسماں |
| ثبت تیرے ہونٹوں کا پر نشان باقی ہے |
| دل پہ زخم ہوں مگر لب پہ ابتسام ہو |
| خارزارِعشق میں یہ مقامِ عالی ہے |
معلومات