احمدیّت پہ جو قربان دل و جان سے ہو
دیکھنا اس کی تو پہچان الگ شان سے ہو
سامنے اس کے ہو قرآن کی تعلیم اگر
کچھ تعلّق نہ فسادوں کا مسلمان سے ہو
کیسے ممکن ہے کہ دعویٰ ہو مسلمانی کا
راستہ پوچھتا پھرتا کسی شیطان سے ہو
رحم کرنا ہے صفت رب کی وہ رحمان و رحیم
ہے سزا سامنا جابر کسی سلطان سے ہو
فہمِ قرآن حدیثوں کا ہو مطلب واضح
کچھ شناسائی محمّد کے گلستان سے ہو
چاہتے ہیں جو کریں احمدِ ہندی سے وفا
کچھ تعلّق انہیں اردو کے دبستان سے ہو
عہد و پیمان نبھاتے ہوئے جاں سے جائیں
جذبۂ عشق و محبّت سبھی ایمان سے ہو
طارق ایسے ہوں عمل راضی خدا ہو جائے
کام تعریف کے قابل کوئی انسان سے ہو

0
10