دل کا کیا ہے بہل ہی جائے گا
وقت نازک ہے ٹل ہی جاءے گا
جس نے بھی اوکھلی میں سر دے دیا
اسی کا سر کچل ہی جاءے گا
جسے چاہت سے سینچا جاءے گا
وہ شجر پھول پھل ہی جاءے گا
جو ستم گر کے دل میں ہے وہ بھی
خار آخر نکل ہی جاءے گا
جسے تو پانا چاہتا ہے حسن
وہ پتھر دل پگھل ہی جاءے گا

0
64