اے خُدا اب دِکھائی دے مجھ کو
درد و غم سے رہائی دے مُجھ کو
میری آنکھوں کو وہ بصارت دے
تیری صُورت دِکھائی دے مجھ کو
تُو چھپا کائنات میں ہے کہاں
تیری آہٹ سنائی دے مجھ کو
چاند سُورج ہیں تیری کاری گری
آسماں تک رسائی دے مجھ کو
میرے دِل میں ترا کلام رہے
تُو زباں کی صفائی دے مجھ کو
میں بنوں روشنی اندھیروں میں
اے خدا روشنائی دے مجھ کو
رشک مانی کو آئے قسمت پر
اس قدر پارسائی دے مجھ کو

0
77