وہی آرزو ہے وہی جستجو
جو حق اللہ ہو ہے جو حق اللہ ہو
وہ ہے ذاتِ اقدس وہی کبریا
ہیں جس کی خلق میں چمن رنگ و بو
وہ مالک ہے ایسا رہے گا دوام
یہ دیگر ہے فانی سدا ہے وہ ہُو
نبی اس کے دیتے ہیں انعامِ رب
صمد ذات اس کی جو ہے وحدَہ ہو
وہ تھا پہلے سب سے رہے گا وہی
نبی سے یہ آئی حسیں گفتگو
نہ رکھے شراکت احد ذاتِ حق
رسولِ خدا ہیں نبی عبدُ ہُو
ہے اول جو مولا رہے گا وہی
کرے کرم اس کا خلق کی نمو
وہ قدرت سے ظاہر ہے پوشیدہ بھی
وہی ذات ہے گردوں کی آرزو
نہ پیدا خلق تھی مگر تھا وہی
سجی اس سے ہستی جو ہے چار سو
ثنا سب خدا کی نہیں ہے غلو
بڑا ہے وہ سب سے عُلیٰ شانِ ہُو
بنا دے اگر چاہے ادنیٰ عُلیٰ
کرے کرم اس کا جہاں مستبو
سدا یاد اس کی یہ سالک کریں
سوا یادِ حق ہے دگر دوبدو
ہے محمود نغمہ حسیں اللہ ہُو
رٹو اس کو دائم کہو اللہ ہُو
سدا اللہ ہو ہے سدا اللہ ہو
کہیں اللہ ہُو اب کہیں اللہ ہُو

5