ہوش میں آئیں گے تجھ کو پکاریں گے
زندہ دل لوگ سب کچھ تجھ پہ واریں گے
اس نے بھی دل سے جوڑا ہے کہیں رشتہ
ہم بھی دل سے شبِ ہجراں گزاریں گے
وہ بھی جب حسن کی محفل سجائیں گے
ہم بھی پھر بزمِ غم میں دل اتاریں گے
وقت کی تلخی سے کیوں ڈر گئے ہو دل
دن تو گزرا ہے شب بھی ہم گزاریں گے

61