محبت مری جو اثاثہ ہوئی ہے
یہ جذبات کا بھی خلاصہ ہوئی ہے
مرے دل کا نقشہ بڑا تھا سہانا
محبت ہی دل کا خرابہ ہوئی ہے
محبت سے پہلے تھا مایوس میں بھی
محبت ہی دل کا دلاسہ ہوئی ہے
مرے دل میں اس کی سکونت ہے یارو
تبھی تو محبت زیادہ ہوئی ہے
نظارے بھی فطرت کے لگتے حسیں ہیں
محبت بھی فطرت کا حصہ ہوئی ہے
مرے غم میں یارو افاقہ کہاں تھا
محبت ہی غم کا افاقہ ہوئی ہے
سبھی سے ہیں رشتے بھی میں نے بنائے
محبت مری جو قبیلہ ہوئی ہے
GMKHAN

0
27