محبت مری جو اثاثہ ہوئی ہے |
یہ جذبات کا بھی خلاصہ ہوئی ہے |
مرے دل کا نقشہ بڑا تھا سہانا |
محبت ہی دل کا خرابہ ہوئی ہے |
محبت سے پہلے تھا مایوس میں بھی |
محبت ہی دل کا دلاسہ ہوئی ہے |
مرے دل میں اس کی سکونت ہے یارو |
تبھی تو محبت زیادہ ہوئی ہے |
نظارے بھی فطرت کے لگتے حسیں ہیں |
محبت بھی فطرت کا حصہ ہوئی ہے |
مرے غم میں یارو افاقہ کہاں تھا |
محبت ہی غم کا افاقہ ہوئی ہے |
سبھی سے ہیں رشتے بھی میں نے بنائے |
محبت مری جو قبیلہ ہوئی ہے |
GMKHAN |
معلومات