اب تو ہر شب مستانی لگتی ہے
آخر تیری دیوانی لگتی ہے
رک سی جاتی اب تو تیرے در پے
چاہت بھی تو روحانی لگتی ہے
بارش برسی جب تو دیکھا بس کے
اب ہر شے تو جسمانی لگتی ہے
سناورعباس

0
106