زندگی! آج کھل کے کہتا ہوں
تری چاہت سے ڈرتا رہتا ہوں
کوئی ایسا عمل کہ ہو تُو سفل
ان خیالوں میں روز بہتا ہوں
رنج و راحت کا اِک مرکب تُو
وقت بے وقت تجھ کو سہتا ہوں

79