کچھ تلخیِ فراق کا سامان ڈھونڈیے |
میں کھو گیا ہوں تجھ میں مری جان ڈھونڈیے |
شاید تمہیں دکھائی دے میرا بھی نام پھر |
بھولا ہوا ہے تجھ کو جو پیمان ڈھونڈیے |
اس دورِ نا رسائی میں ملنا نہیں تمہیں |
پتھر کے بت کدوں میں نہ انسان ڈھونڈیے |
سب ناچتے ہیں لوگ جو ڈھولک کی تال پر |
کس میں بچا ہے کتنا اب ایمان ڈھونڈیے |
رستے بہت ہیں کوچہِ محبوب کے مگر |
تم ایسا کیجئے کوئی آسان ڈھونڈیے |
اس کارِ دل لگی کا تو انجام ہے یہی |
جو نفع ڈھونڈتے ہو تو نقصان ڈھونڈیے |
مشکل نہیں ہے تم کو جو مل جائے گر کہیں |
میرے ہی قتل کا کوئی فرمان ڈھونڈیے |
معلومات