| مشکلوں میں مجھے جینا سکھا دیتے ہو تم |
| کچھ یوں مضبوط مجھے اور بنا دیتے ہو تم |
| میں کبھی ہار کے ہارا نہیں جگ میں تیرے |
| حوصلے میرے پہاڑوں سے بڑھا دیتے ہو تم |
| راستے خود ہی بچھے جاتے ہیں سب قدموں میں |
| اپنی شفقت کا درس ان کو پڑھا دیتے ہو تم |
| مجھ سے کمزور سے لیتے ہو جو کچھ کام بڑا |
| گل چراغوں کو مرے گرد جلا دیتے ہو تم |
| مانتا ہے یوں زمانہ بھی بڑائی کو تری |
| سامنے شاہوں کا سر اپنے جھکا دیتے ہو تم |
| اے خدا ! رحمتیں بھاری ہیں تری مشکل سے |
| روز شاہد کو گرا کے اٹھا دیتے ہو تم |
معلومات