جُدائی کا غم سہہ لیتے ہیں
تھام کے دل کو رہ لیتے ہیں
لفظ نہیں یہ انگارے ہیں
آپ جو ہنس کے کہہ لیتے ہیں
ہجر کے جہنم لمحوں کا
چُپکے سے ستم سہہ لیتے ہیں
آپ کہیں تو مر جائیں ہم
آپ کہیں گے لو کہہ لیتے ہیں
پھولوں کی ہی ہمت ہے یہ
بند کتابوں میں رہ لیتے ہیں
فیصل ملک

0
111