کوئی بات اب تو معتبر نہ لگے ہے |
اچھی بری خبر خبر نہ لگے ہے |
سنو شوقِ سحر میں عاشقوں کو تو |
جی ہاں شب میں اچھا قمر نہ لگے ہے |
خزاں کی یہ تباہی دیکھ کے تو جی |
اچھا اب زیست کا سفر نہ لگے ہے |
جی میسر تو سب ہی کچھ ہے تو پھر کیوں |
مجھے میرا مکان گھر نہ لگے ہے |
سنو شیخ و ملا کی منفی روش میں |
رتی بھر بھی کوئی کسر نہ لگے ہے |
نہ کسی سے شکوہ کرنا کبھی حسن |
گلا سے امن کا شجر نہ لگے ہے |
معلومات