شہادت کا چرچہ بھی ہر سُو بیاں ہے
زباں پر بڑوں چھوٹوں کے بھی رواں ہے
کیا فرض جاں دے کے پورا بھی اپنا
عمر تیرے خوں سے ہویدا جہاں ہے

0
60