دلِ ما سوالی کرم مانگے شاہا
خزیں کو ملے تیرے در سے بلاوا
سدا ہجر تیرے میں بیمار ہے من
ہے دیدارِ روضہ مرض کا مداوا
ملیں نعمتیں رب سے صدقے میں تیرے
تجھے خیر کا رب نے قاسم بنایا
بنا کر خدا نے دہر کی یہ رونق
تجھے اس نے لولاک مژدہ سنایا
امامِ امم اے رسولوں کے دلبر
خدا نے ہے محبوب تجھ کو بنایا
ہیں احسان تیرے خدا کی خلق پر
گراں فیض تجھ سے جہانوں میں آیا
غلاموں میں تیرے ہیں جبریل مہتر
جو پیغام تیرے خدا سے ہے لایا
جو محمود بردہ ہے آلِ نبی کا
یہ نغمہ اسے عشقِ جاںؐ نے سکھایا

23