بیٹھ کر پاس مری جان مجھے کہتی ہے |
تری پرچھائی سدا پاس مجھے دکھتی ہے |
سر کو کاندھے پہ لگا کے میں اسے کہتا ہوں |
تیری یادوں کی خلش روز مجھے چبھتی ہے |
بیٹھ کر پاس مری جان مجھے کہتی ہے |
ترے ہونٹوں کی تپش دل میں مرے رہتی ہے |
سر کو کاندھے پہ لگاکے میں اسے کہتا ہوں |
تجھ کو پانے کی طلب دل میں مرے بڑھتی ہے |
بیٹھ کر پاس مری جان مجھے کہتی ہے |
میری سانسوں میں مہک یار تری بستی ہے |
سر کو کاندھے پہ لگا کے میں اسے کہتا ہوں |
میرے ہاتھوں میں تری باس عجب لپٹی ہے |
بیٹھ کر پاس مری جان مجھے کہتی ہے |
سانپ بنتی ہے تری دوری مجھے ڈستی ہے |
سر کو کاندھے پہ لگا کے میں اسے کہتا ہوں |
مجھ کو بھی رات ترا نام لے کے بجھتی ہے |
معلومات