میراکل جوتجھ سےسوال تھا، وہی آج میرا جواب ہے
کبھی خواب میں بھی کسی نے جانا کہ اصل  میں سارا خواب ہے
اے میرے محور ، یہ دوریاں میری گردشوں کا نصیب ھیں
نہ ہی وعدہ جھوٹا وفا کا ہے، نہ ہی عشق میرا خراب ہے
میرے سارے رنگوں کا سلسلہ تیری ساری خوشبو سے جڑ گیا
یہی   نغمگی ہائے رنگ و بو ،نئی آفرینش کا راگ ہے
انتہاوَں کے سفر میں ،عجب گردشوں کا سحر کھلا
 زندگی کے سفر کی سب سے بڑی حقیقت سراب ہے
عجیب سی اک ترنگ میں، میری اپنے آپ سے جنگ میں
نہ کوئی ہارتا ہے نہ جیتتا، یہ معرکہ بھی عذاب ہے

0
7