مجھے تکلیف ہوتی ہے جو دیکھوں ان کو ایسے میں |
کسی کی آبرو وہ ہیں کہوں یہ ان سے کیسے میں |
میں نوحہ گر ہوں جس شے کا اسے کہتے حیا تھے سب |
یہ وہ شے تھی جو پہناتی سبھی کو اک رِدا تھی تب |
رِدا جو ڈھانپ کر رکھتی وجودِ زن کو اکثر تھی |
کہ جس کے ہونے سے غیرت بھی ہر گھر کو میسر تھی |
جھکی نظریں لیئے پھرتی حوا کی بیٹیاں جب تھیں |
بہت محفوظ اور مسحور ان کی عزتیں تب تھیں |
مجھے معلوم ہے یہ بھی کہ ہر سُو بے لگامی ہے |
کہ اب آزادیِٔ اظہار کی حد خود کلامی ہے |
معلومات