کتنے بکھرے تھے منارے میرے
جب نا سمجھے وہ اشارے میرے
جب محبت کا بتایا اُسے یار
کیا کہا اُس نے تھا بارے میرے
یہ بھلا صنعتیں کس کام کی ہیں
وہ نہیں آتی ادارے میرے
اُس نے دیکھا بھی نہیں مڑ کے مجھے
تُو نا سمجھے کا خسارے میرے
رات بھر یاد اُسے کرتا رہا
ٹوٹے عثمان ستارے میرے

0
88