| تیر ان نظروں سے جو لگے ہیں |
| سیدھا میرے دل کو لگے ہیں |
| ہر سو ہر جانب مرے گھر میں |
| ہجر کے ہی انبوہ لگے ہیں |
| مجھ کو تھاما دکھوں میں جس نے |
| اپنوں سے بڑھ کر تو وہ لگے ہیں |
| بھیگی شام اب تو یوں لگے ہے |
| جیسے غم کے پرتو لگے ہیں |
| زخم اندر سے کاٹتے ہیں اب |
| تیری فرقت میں جو لگے ہیں |
| تم تو بچ گئے گھاؤ سے ساغر |
| ہم کو لگنے تھے سو لگے ہیں |
معلومات