جہاں تخریب کی بدعت سے پاکیزہ ہو رقصندہ
جہاں مدہوشی کے عالم میں رہتا ہو نہ باشندہ
جہاں ساغر کی لذت سے نہ ہو مے کش پراگندہ
جہاں عقل و خرد سے کچھ بھی بے گانہ نہ ہو بندہ
وہی ہے مے کدہ ساقی ! جہاں تعمیرِ ہستی ہو
جہاں شام و سحر آباد ساقی ! دل کی بستی ہو

1
44
شکریہ محترم

0