جہاں تخریب کی بدعت سے پاکیزہ ہو رقصندہ |
جہاں مدہوشی کے عالم میں رہتا ہو نہ باشندہ |
جہاں ساغر کی لذت سے نہ ہو مے کش پراگندہ |
جہاں عقل و خرد سے کچھ بھی بے گانہ نہ ہو بندہ |
وہی ہے مے کدہ ساقی ! جہاں تعمیرِ ہستی ہو |
جہاں شام و سحر آباد ساقی ! دل کی بستی ہو |
جہاں تخریب کی بدعت سے پاکیزہ ہو رقصندہ |
جہاں مدہوشی کے عالم میں رہتا ہو نہ باشندہ |
جہاں ساغر کی لذت سے نہ ہو مے کش پراگندہ |
جہاں عقل و خرد سے کچھ بھی بے گانہ نہ ہو بندہ |
وہی ہے مے کدہ ساقی ! جہاں تعمیرِ ہستی ہو |
جہاں شام و سحر آباد ساقی ! دل کی بستی ہو |
معلومات