من کی پٹاری کے کیا کہنے
یادوں کے ناگ لیئے پھرتی ہے
یاد جو اکثر ڈس لیتی ہے
دِل کو جکڑ کر کس لیتی ہے
من کی پٹاری کے کیا کہنے
جس میں یاس کی آس لیئے ہم
جانے کیا احساس لیئے ہم
جیون کا الماس لیئے ہم
من کی پٹاری کے کیا کہنے
اس میں رکھے پیار کے گہنے
پیار کہ جس کے وار ہیں سہنے
جب تک تن کا ہار ہیں پہنے
من کی پٹاری کے کیا کہنے
رکھے اس میں یاد کے مُہرے
زہر کو پی کر کر دیں گوھرے
پیار بھرے پل دو پل دوھرے

0
8