دوست جب زہر پلانے آۓ
پھر مرے ہوش ٹھکانے آۓ
جل گیا آشیاں جب تنکوں کا
لوگ پھر آگ بجھانے آئے
ساتھ جب دوست نئے چھوڑ گئے
یاد پھر دوست پرانے آۓ
دل میں حسرت ہے بڑی مدت سے
کاش کوئی تو منانے آئے
ضبط آنکھوں سے ہوا نا عاصم
یاد جب گذرے زمانے آۓ

0
74