افطار ہو کہ سحری ہو آنا محال ہے
بیگم سے پوچھ کر نہ چلیں کیا مجال ہے
ڈرنا تو شوہروں کے لیئے حادثہ نہیں
بیگم کی ڈانٹ کھا کے ہی جینا کمال ہے
ساقی تُو سب ہی بات بزرگوں کی مانا کر
تجھ سے جو شادی کا کہے سمجھو کہ چال ہے
اتنے سے ہی سمجھ لے کہ شوہر جہان کے
یوں لکھ رہے ہیں جس میں کہ سُر ہے نہ تال ہے
کنوارے کر رہے ہیں یاں موج اور مستیاں
اور شوہروں کی زندگی یکسر وبال ہے

0
4