خدایا مجھے وہ قرینہ ملے
نظر گر جھکاؤں مدینہ ملے
ہے بے تاب ہجرِ نبی نے کیا
ہو جلوہ نمائی سکینہ ملے
حسیں نامِ دلبر دلوں کا سکوں
مجھے یادِ جاناں خزینہ ملے
الہٰی میں دیکھوں دیارِ نبی
جو جائے مدینے سفینہ ملے
چلو سارے مل کر مدینے چلیں
الہی ہمیں یہ نگینہ ملے
رہے یاد اُن کی مٹے ماسوا
نبی کی وہ چوکھٹ وہ زینہ ملے
ہوں بے چین ہجرِ نبی میں بڑا
مسرت بھرا مجھ کو سینہ ملے
نبی جی اسے آل کا واسطہ
ہے محمود سائل مدینہ ملے

0
6