تری یادیں ستاتی ہیں مرے بچپن کے حاصل پور
ترے قصے سناتی ہیں مرے بچپن کے حاصل پور
میں تجھ کو یاد کرتا ہوں میں تجھ سے باتیں کرتا ہوں
تری یادیں لبھاتی ہیں مرے بچپن کے حاصل پور
میں جتنا دور جاتا ہوں تو اتنا پاس آتا ہے
تو مقناطیس جیسا ہے مرے ساجن کے حاصل پور
میں تیرے بن ادھورا ہوں تو میرے بن ادھورا ہے
کریں دونوں کو پورا ہم مرے ساجن کے حاصل پور
مجھے حیرت بھی ہوتی ہے ترے ہر ایک منظر سے
نیا عالم ہے تیرا یوں مرے پچپن کے حاصل پور
میں سڈنی اور لندن میں بھی کھویا کھویا رہتا ہوں
میں تیرے بن ادھورا ہوں مرے آنگن کے حاصل پور
مرے دل پر ہے نقشہ نقش تیرا ایسے بچپن سے
تو باغوں میں نمایاں ہے مرے جامن کے حاصل پور
میں دامن گیر ہوں اس کا وہ دامن گیر ہے میرا
ہمیں اک ساتھ رہنا ہے مرے دامن کے حاصل پور
مرے قاتل حساب خوں بہا بھی بخش دیتا ہوں
میں تیرے بن کہاں جاؤں مرے دشمن کے حاصل پور
میں تجھ بن رہ نہیں سکتا یہ صدمہ سہ نہیں سکتا
میں واپس لوٹ آیا ہوں میرے بچپن کے حاصل پور
GMKHAN

40