تیری آنکھوں کے جو حصار میں ہے |
کب ہمارے وہ اختیار میں ہے |
جا بتاؤ مرے رقیبوں کو |
غنچہء دل کھلا بہار میں ہے |
آ جنوں! ہم بسیں وہاں جا کر |
اجنبیت نہ جس دیار میں ہے |
ایک الفت کا تپتا صحرا ہے |
کوئی سایہ نہ رہ گزار میں ہے |
زندگانی ہے چار دن کی مگر |
کب کہاں کس کے اختیار میں ہے |
پائے ہمت کی خیر ہو یا رب |
آج منزل کہیں غبار میں ہے |
کس کو اپنا کہوں میں تیرے سوا |
کون اپنا رہا بہار میں ہے |
معلومات