نبی ﷺ کی رسالت کا صدقہ تو دے دے
نبی ﷺ کی قیادت کا صدقہ تو دے دے
وہ پیاری وجاہت کا صدقہ عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
حبیبِ نبی ﷺ کی صداقت تو دے دے
عمر کی جلالت ، وجاہت تو دے دے
غنی کی سخاوت کا صدقہ عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
علی کی شجاعت کا صدقہ تو دے دے
حسن کی خلافت کا صدقہ تو دے دے
شہیدِ محبت کا صدقہ عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
شہِ اولیاء کا تو صدقہ بھی دے دے
معین جہاں کا تو صدقہ بھی دے دے
حبیبی رضا کا تو صدقہ عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
جو بیمار ہے ان کو صحت بھی دے دے
جو مفلس ہے تو ان کو دولت بھی دے دے
جو بے گھر ہے تو ان کو گھر بھی عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
ترے قرب کی مجھ کو خیرات دے دے
ترے ذکر کی مجھ کو لذت بھی دے دے
مجھے قلبِ ذاکر الہٰی عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
تو نیچی نگاہوں کی عادت بھی دے دے
مجھے خیر گوئی کی خصلت بھی دے دے
ولایت کا تو مجھ کو تحفہ عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
حرم کی زمیں کی زیارت بھی دے دے
مدینے کی گلیوں کی گردش بھی دے دے
تو ہر مہ ہی مجھ کو سفر یہ عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
گدائے رضا کو تو حکمت بھی دے دے
عبادت ، ریاضت ، محبت بھی دے دے
ترے نور کو تو یہ سب کچھ عطا کر
الہٰی تو سب کو مرادیں عطا کر
سگ رضا نور علی عطاری رضوی
4 ربیع الاول شریف 1444ھ
1 اکتوبر 2022

0
24