کسی کروٹ نہیں ہے چین یارو
سنائی دے رہے ہیں بَین یارو
بڑی روشن ہیں گو سُورج کی کرنیں
مگر ہر سُو اندھیرا رَین یارو
تکلّف ہے سراسر رشتے داری
بناوٹ آ گئی مابَین یارو
بہت رویا ہے دل تم سے بچھڑ کر
سمندر بن گئے ئیں نَین یارو
سنایا فیصلہ قاضی نے یوں کچھ
جنونی لگتے ہیں طرفین یارو
وہ جن کا دبدبہ تھا شہر بھر میں
نظر آتے ہیں اب بے چین یارو
پرستش ہو رہی ہے مال و زر کی
حصولِ دھن بنا دارین یارو
پیارے کیوں نہ ہوں پوتے نواسے
نبی کی جان تھے حسنین یارو
۳

0
118