| نہ تم کو تمہارے ہی خوابوں میں دیکھا |
| نہ تم سے کہیں پہ کوئی دل لگی ہے |
| جو فرصت ملی ہے سو اتنی ملی ہے |
| کہ وصلت کی کوشش میں وہ کٹ گئی ہے |
| تمہارے علاوہ اندھیرا رہے گا |
| تمہارے علاوہ کہاں روشنی ہے؟ |
| یہ راتیں مصیبت اگر مانگتی ہیں |
| تو اِن سے کہو کیا مصیبت پڑی ہے؟ |
| میرے سب سوالوں کا مطلب یہی ہے |
| تمہاری خوشی میں میری کیا خوشی ہے؟ |
| یہ میری سطر ہے یہ میں نے کہی ہے |
| محبت عداوت پرونے جگی ہے |
معلومات