ہمیں سے محبت ہمیں سے خفا ہو
,یہ لازم ہے تمکو کہ تم معجزہ ہو
مرے دردِ دل کی انوکھی دوا ہو
نشہ ہی نشہ ہو مزہ ہی مزہ ہو
نہیں کوئی ایسا ستمگر جہاں میں
ستم اور ستم ہی کِئے جا رہا ہو
ہے محبوب میرا کچھ ایسی صفت کا
جفا بھی کرے تو وفا لگ رہا ہو
کہیں آگ بن کے یہ شعلہ نہ بھڑکے
کہیں مجھ سے ایسی نہ کوئی خطا ہو
اب ان آنسؤں نے بھی یہ کہہ دیا ہے
بڑے بے وفا تم بڑے بے وفا ہو

0
87