غم و درد اب سب مَیں سہنے لگا
خوشی کے بھنور میں، مَیں بہنے لگا
سبھی دکھ کہیں پر ہوں مَیں بھول آیا
اطاعت کے دریا میں رہنے لگا
نہیں میں خفا تم سے اے جانِ جاں
تری اُلفتوں کو سمجھنے لگا

0
104