انجمن ماضی کی یادوں کی نہ راس آئی مجھے
مجھ کو لوٹا دے زمانے میری تنہائی مجھے
کیا بہار آئی کہ دل کے زخم تازہ ہو گئے
اور مضطر کر گئی موسم کی انگڑائی مجھے
میری ہر اک بات پر ہنستا رہا تھا میرا دل
اور دل کی بات پر کتنی ہنسی آئی مجھے
کیا خوشی پائی کہ ساری تلخیاں یاد آگئیں
اور سونا کر گئی موسم کی رعنائی مجھے
عمر بھر بھٹکا کیا ہوں خارزاروں میں حبیب
راس آجائے گی پھولوں سے شناسائی مجھے؟

0
1
36
اچھی کوشش ہے جناب

0