خطوط سارے جلا دیے ہیں
معاشقے کے بھی بھلا دیے ہیں
بنا پھلوں کے کھڑے تھے جو بھی
شجر بھی سارے کٹا دیے ہیں
نہیں تھا جن کا کوئی بھی معنی
حروف سارے مٹا دیے ہیں
ہوا کے ساتھی بنے تھے جو بھی
چراغ سارے بجھا دیے ہیں
وہ گیت ہم نے کبھی جو گائے
وہ گیت سارے بھلا دیے ہیں
دیے جنھوں نے بڑے خسارے
وہ جذبے سارے سلا دیے ہیں
ملی جو ہم کو کڑی سزا تو
وفا کے پتلے جلا دیے ہیں
GMKHAN

7