ہر اک دُعا کا تیری تُجھ کو اجر ملے |
جیسا عمل ہو تیرا، ویسا ثمر ملے |
سایہ بنا رہے تُو اوروں کی راہ میں |
ہر گام پر سفر میں تُجھ کو شجر ملے |
سچی لگن ہے تیری، دل جاں نثار ہے |
میری دُعا ہے تُجھ کو آساں سفر ملے |
تخلیق سے مرکب ہر چیز ہے یہاں |
جس جاہ آنکھ ڈالے، خالق کا در ملے |
سب سے کرو محبّت، دل میں بسے رہو |
ممکن نہیں دوبارہ دل سا نگر ملے |
معلومات