بنایا ہے تم کو رب نے ایسا کمال آقا
دلوں کو مسحور کرتا تیرا جمال آقا
نہ جود میں ثانی ہے، نہ حسن و جمال میں کوئی
مثل نہیں تیرے کوئی تم بے مثال آقا
شکستہ حال و لا چار ہوں دل مِرا ہے غمگیں
تمھی کرو دور میرے دل کے ملال آقا
گناہ و عصیاں کی چھائی نادار پر گھٹائیں
کرم ترے کا ہے منتظر میرا حال آقا
یا مصطفی جس پہ ہو حمایت تری کا سایہ
اسے نہیں رہتا کوئی خوفِ زوال آقا
حجاب میں چاند میرا پردہ نشیں ہے کب سے
میں منتظر عید ہوں، دِکھے اب ہلال آقا
مری تمنّا ہے وقت رخصت ہو دید تیری
عطا ہو عاجز کو ایسا حسنِ مآل آقا

0
2