غمگین کیوں ہے شوخ نظر اب تو کچھ کہو
تیرا بھی کیا جلا حسیں گھر اب تو کچھ کہو
کیا حال ہے ترا مرے اس سخت حال میں
اپنی تو دی نہ خیر و خبر اب تو کچھ کہو
مل جائے گی کبھی تو وہ منزل تمہیں کہیں
جس کی تلاش مجھ کو مگر اب تو کچھ کہو
برباد ہوتے جائیں گے ہم دیکھ دیکھ کر
آواز رکھے بند اگر اب تو کچھ کہو
مل جل کے بانٹ لیں ہم اگر مشکلِ حیات
ہو جائے گا یہ سہل سفر اب تو کچھ کہو
کرنا اگر ہے تجھ کو ضیا سے کوئی سخن
ہو کے بے شک بے خوف و خطر اب تو کچھ کہو

0
96