دُنیا ہے مثلِ شجرِ سایۂ دار
مثلِ مسافر ہیں سرِ راہ گزار
چند ہی گھڑیاں ملیں رہنا ہے ہوشیار
اصل سفر آخری منزل کا ہے درکار

0
9