کس مشکل میں ڈال گیا آسانی سے |
میری بھی تصویر بنا دو پانی سے |
اک کردار پہ مبنی تھی ،سو ختم ہوئی |
جب نکلا تھا وہ کردار کہانی سے |
جیم کا نقطہ اوپر نیچے کر شر کے |
ہم یوں نِپٹے ہیں اس لفظ جوانی دے |
ساری دنیا اجڑی اجڑی لگتی ہے |
گاؤں سے اک گھر کی نقل مکانی سے |
گر ہوتا تو غزلیں سنتے صوفی سے |
اور چائے بھی پیتے اس سیلانی سے |
معلومات