| جس تاب کی جہاں میں جلوہ نمائی ہے |
| ہر چیز کبریا نے اس سے بنائی ہے |
| اک حسن کا ہیں پرتو ہستی کی رنگ و بو |
| کونین اس کی خاطر رب نے سجائی ہے |
| ہیں رحمتوں کی زد میں کون و مکان یہ |
| فیضِ نبی سے اس کی عقدہ کشائی ہے |
| زینت ہو مجلسوں کی یا روپ باغ کا |
| رونق جہان بھر کی داتا سے آئی ہے |
| تابندہ اس دہر میں رونق ہے چار سو |
| جو دانِ مصطفیٰ کی پردہ کشائی ہے |
| خاطر نبی کی سب کچھ پیدا کیا گیا |
| کوثر کی سوجھ تھوڑی دانش کو آئی ہے |
| خُلقِ عظیم رب نے سرکار کو کہا |
| ہستی میں خیر اُن سے ہر رنگ لائی ہے |
| محمود ہیں خدا کے محبوب مصطفیٰ |
| جن کی ادا سدا ہی مولا کو بھائی ہے |
معلومات