| پردیس بھی ہے ایک غریب خانہ |
| ہر کوئی سُناتا ہے اپنا ہی فسانہ |
| محدب عدسوں کا لباس پہنتے ہیں |
| لوگ جب بھی گھر سے نکلتے ہیں |
| شکلیں بدلتی ، شاہکار بدلتے ہیں |
| مڑ کر دیکھنا لوگ کئی بار بدلتے ہیں |
| ان عدسوں میں قد کاٹھ بدلتے ہیں |
| رشتے بدلتے ہیں ساتھ بدلتے ہیں |
| پردیس بھی ہے ایک غریب خانہ |
| ہر کوئی سُناتا ہے اپنا ہی فسانہ |
| محدب عدسوں کا لباس پہنتے ہیں |
| لوگ جب بھی گھر سے نکلتے ہیں |
| شکلیں بدلتی ، شاہکار بدلتے ہیں |
| مڑ کر دیکھنا لوگ کئی بار بدلتے ہیں |
| ان عدسوں میں قد کاٹھ بدلتے ہیں |
| رشتے بدلتے ہیں ساتھ بدلتے ہیں |
معلومات