نکلے تھے کس جنوں میں دشتِ الفت کی طرف
اب سینے میں وہ دل ہے نہ سامنے منزل ہے
سمٹ آئی ہے دنیا فقط کچھ اداس لمحوں میں
کمرے میں میرے عجب اک شورِ سلاسل ہے

0
35