مسئلے سارے آنکھوں کے پل میں حل کردوں
جو میں ٹوٹ کے برسوں تو جل تھل کر دوں
خواب تری آنکھوں کے ادھورے سے لگتے ہیں
گر مجھ کو دو اجازت تو میں مکمل کر دوں
چھو لوں تیرے ریشم سے رخساروں کو جو میں
خوشبو سے مہکا دوں تجھ کو صندل کر دوں
ایسے چھپا لوں میں دل کے پاتال میں تجھ کو
لوگوں کی نظروں سے ہمیشہ اوجھل کر دوں
تیری آنکھوں میں بسے میری صورت ساغر
بس میں ہو تو تجھے دنیا سے غافل کر دوں

0
127