کتنی میٹھی یہ بھوک ہے بابا |
تشنگی کا سلوک ہے بابا |
ہجر وارد نہ اس طرح کیجئے |
ہو رہی بھول چوک ہے بابا |
حسن سے بول کردے صرفِ نظر |
لب پہ ٹھہری جو اوک ہے بابا |
خیمہ زن ہیں یہاں وہاں شبہات |
دل دیارِ شکوک ہے بابا |
دھڑکنوں میں ہے چہچہاہٹ سی |
جیسے کوئل کی کوک ہے بابا |
ہم فقیروں کا کیا یہاں آنا |
یہ تو شہرِ ملوک ہے بابا |
زخم ناسور ہوگیا ہوگا |
خون آلودہ تھوک ہے بابا |
زرد چہرے پہ چھا گئی شیدؔا |
سرخ رنگوں کی ہوک ہے بابا |
*علی شیدؔا* |
معلومات