احساں خدائے پاک نے یوں عام کر دیا
دانِ نبی سے دہر کو حصہ ملا سوا
کن کے امر سے رونقیں آئیں وجود میں
نورِ مبیں سے دوراں ہے کونین کا چلا
اعلیٰ سجی جو گردوں میں تصویرِ کائنات
یہ واسطے نبی کے ہے کہتا ہے کبریا
توصیفِ دلربا سے ہیں چمن میں زینتیں
دارین کے جلوس میں دولہا ہیں مصطفیٰ
کونین پر ہیں احساں یہ، بی آمنہ کے لال
ہستی کو فیض تام ہے جن سے دیا گیا
آقا بلال سے ہمیں ملا سبق حسیں
عشقِ نبی سے بندے کو مولا کرے خدا
محمود مصطفیٰ کو ہیں درجے عُلیٰ ملے
ہیں وجہہ کائنات جو کوثر جنہیں ملا

0
15