مدینے کے گلشن دکھا میرے مولا
ہو فدوی پہ تیری عطا میرے مولا
مدینے سے آئے خبر دلربا کی
جو دیتی ہے دل کو جِلا میرے مولا
میں چاہوں بقع سے اٹھوں روزِ محشر
مدینے میں دینا قضا میرے مولا
امر ہو خدایا یہ جینا دہر کا
ملے پھر مجھے یوں بقا میرے مولا
کرے نورِ یزداں درخشاں یہ راہیں
ضحیٰ سے میں مانگوں ضیا میرے مولا
سجائیں شب و روز یادیں نبی کی
اُنہی کی کرے دل ثنا میرے مولا
یہ مجرم کے دل سے ندا ہے خدایا
رہے دور مجھ سے بلا میرے مولا
رہیں در گزر سارے میرے زیاں بھی
ہے محمود کی یہ دعا میرے مولا

14