دشوار ہو یا سہل ہو کٹ ہی جائے گی |
یہ خوف بھری رات بھی جھٹ ہی جائے گی |
بانکا بنا ہے کس لئے تو آخر اک روز |
یہ زیست مثل بلبلہ پھٹ ہی جائے گی |
باقی رہیں شاید یہ پردے ایں جہاں میں |
واں تو سدا دیوار یہ ہٹ ہی جائے گی |
یوں تالے لگے دیکھ کے در دل پے میرے |
اے بھی کوئی خواہش تو پلٹ ہی جائے گی |
گر موت دلائے یہ یقین آپ ملیں گے |
تو روح اجل سے بھی لپٹ ہی جائے گی |
معلومات