کس طرح ہم بکھر گئے جاناں
سب دعا بے اثر گئے جاناں
تم کو کچھ یاد ہیں وہ چہرے جو
خوابوں کے ساتھ مر گئے جاناں
اب نہ آنا مداوا کرنے تو
دل کے وہ زخم بھر گئے جاناں
اب کہیں بھی نہیں ملیں گے وہ
وہ تو خود میں اتر گئے جاناں
جن کو تیری تلاش تھی وہ تو
تجھ سے آگے گزر گئے جاناں
تم جنہیں ڈھونڈتی ہو وہ کب کے
لوٹ کر اپنے گھر گئے جاناں
میں تو خوش تھا مگر یہ چارہ گر
مجھ کو برباد کر گئے جاناں
اب مرے پاس کچھ نہیں ہے مرا
میرے سب لوگ مر گئے جاناں
اب مرا دل بہل نہیں سکتا
وہ زمانے گزر گئے جاناں

0
75