| سلسلہ میری چاہتوں کا ہے |
| تتلیوں جیسی خواہشوں کا ہے |
| جب سے موسم خراب ہے دل کا |
| سلسلہ تب سے بارشوں کا ہے |
| مشکلوں میں گرا ہے میرا وطن |
| جا بجا جال سازشوں کا ہے |
| بدگمانی جو پل گئی دل میں |
| شاخسانہ یہ وسوسوں کا ہے |
| جھوٹ بالائے طاق ہی رکھنا |
| سامنا جب حقیقتوں کا ہے |
| کون کتنے ہے پانی میں عاصم |
| فیصلہ اب تو حوصلوں کا ہے |
معلومات